Dr Aamir Liaquat 500 Muslims List
ڈاکٹرعامرلیاقت حسین دنیاکی 500 بااثر ترین مسلمان شخصیات میں شامل <br /> <br />کراچی(اسٹاف رپورٹر)جیونیٹ ورک کے وائس پریذیڈنٹ اور ممتاز ریسرچ اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستان کے وہ نامور سپوت ہیں جنہوں نے دینی وسماجی حوالوں سے دنیا بھر میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے جس کی بازگشت وقتاً فوقتاً عالمی ذرائع ابلاغ میں بھی سنائی دیتی رہی ہے۔حال ہی میں انہیں دنیاکے صف اول کے تحقیقی ادارے رائل اسلامک اسٹرٹیجک اسٹڈیز سینٹر نے دنیا کی 500 بااثر ترین مسلمان شخصیات کی فہرست میں شامل کیا ہے جو کہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔مذکورہ تحقیقی ادارہ ایک غیر جانبدار تحقیقی ادارہ ہے جو کہ بین الاقوامی اسلامی ادارے ’’رائل آل البیت انسٹیٹیوٹ فار اسلامک تھاٹ‘‘ سے منسلک ہے ۔اردن کے دارالحکومت عمان میں واقع یہ ادارہ اردن کے ہاشمی خاندانِ شاہی کے زیرنگرانی مختلف علمی سرگرمیاں انجام دینے پر مامورہے ۔اس ادارے کے زیر اہتمام بااثرمسلمان شخصیات کے حوالے سے شائع ہونے والی فہرست میں جیونیٹ ورک کے سربراہ میرشکیل الرحمن سمیت پاکستان اور دنیا بھر کی موثرترین اسلامی شخصیات شامل ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے نیوز نیٹ ورک کے مالک میر شکیل الرحمن کانام بھی اس فہرست میں نمایاں طور پر شامل ہے۔ اُن کی شخصیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کتاب میں لکھا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کامقبول ترین نیوزچینل جیو اور جنگ گروپ اُن کے زیر نگرانی کام کرتا ہے اور وہ جنگ گروپ کے چیف ایگزیکٹو اور ایڈیٹر انچیف بھی ہیں۔بااثر ترین مسلمان شخصیات کے تعارف پر مبنی اس کتاب کے منتظمین نے ڈاکٹر عامرلیاقت حسین کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہیں اُن کی غیرمتعصبانہ سوچ، معاشرے میں امن وبرداشت کے فروغ،سماجی برائیوں کے خلاف جہاد اور سب سے بڑھ کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بے لوث عشق کی بناء پر اس فہرست میں جگہ دی گئی ہے۔ کتاب میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو پاکستان،عالم اسلام بلکہ دنیا کا سب سے مؤثر ترین اور مقبول ترین میزبان قراردیتے ہوئے لکھاگیا ہے کہ جیوکے شہرۂ آفاق پروگرام’’ عالم آن لائن‘‘ سے مقبولیت کی منازل طے کرنے والے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے عوام الناس کے بڑے طبقے میں اپنی غیر فرقہ وارانہ سوچ، بدعنوانی کے خلاف پُرزور مہم اور عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسی خوبیوں کی وجہ سے غیرمعمولی مقام حاصل کیا اور زبردست پیشہ ورانہ مہارت اور صحیح انداز میں لوگوں کے جذبات کی عکاسی کرتے ہوئے میڈیا کی انتہائی بااثر شخصیت بن گئے۔ ابتدا میں وہ پاکستان کی اہم سیاسی شخصیت ، قومی اسمبلی کے رکن اور وزیر مملکت برائے مذہبی امور بھی رہے مگر 2007ء میں انہوں نے دینی خدمات کے لیے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس فہرست میں پاکستان کے جن نامور شخصیات کو شامل کیا گیا ہے اُن میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف،جنرل اشفاق پرویز کیانی، ڈاکٹر عبدالقدیر خان، عمران خان،مفتی تقی عثمانی، تبلیغی جماعت کے امیر حاجی محمد عبدالوہاب،مولانا طارق جمیل، علامہ طاہر القادری ، فہرست میں عالمی سطح کی جن نامور مسلمان شخصیات کو جگہ دی گئی ہے ان میں خادمین حرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز،شیخ عبدالرحمن السدیس، شیخ الشریم، متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد بن زید النہیان،شیخ محمدبن یحییٰ الحسینی، عبداللہ گل، طیب اردگان، آیت اللہ سید علی خامنائی،مفتی اعظم شیخ احمد محمد الطیب، سید علی حسن سیستانی،سید حسن نصر اللہ، محمود عباس،علامہ یوسف القرضاوی،سراج الدین حقانی، گلبدین حکمت یار،ملا محمد عمر، حامد کرزئی، شیخ حسینہ واجد،ڈاکٹرمحمد یونس ،محمد مرسی اورایمن الظواہری شامل ہیں۔